جنسی صحت

    ۞جنسی صحت کو قائم رکھنے کا نسخہ۞ 

سوال : ایک جماع سے دوسرے جماع میں وقفہ کتنا ہونا چاہیے جس سے قوت مردانہ میں کمی واقع نہ ہو اور جب بھی جماع کیا جائے

 اس سے حقیقی لطف حاصل ہو حقیقی لطف حاصل ہونے سے مرد کی جنسی قوت کمزور نہیں ہوتی اور عورت بھی مطمئین اور خوش رہتی ہے طبی لحاظ 4 سے 7 یوم بعد جماع کرنا چاہیے کیونکہ دن میں دو بار یا روزانہ جماع کرنے سے چند ہی روزمیں تھیلی منی خالی ہو جاتی ہے خون صالح کم پیدا ہوتا ہے مرگی کا مرض ہوجاتا ہے- جوڑوں کاپانی ختم ہوتا ہےجوانی میں گوڈے آواز کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس نقصان کی کسی بھی صورت تلافی نہیں ہوسکتی خلاف ورزی کرتے رہنے سے آخر کو افسوس کرنا پڑتا ہے ذیادہ منی کا اخراج بار بار نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ چیزانسانی جسم میں وافر مقدار میں نہیں بنتی طبی لحاظ 4سے 7 یوم بعد جماع کرنےسے جسم میں کسی قسم کی کمی یا کمزوری نہیں ہوتی اورقدرتی حقیقی لطف حاصل ہوتا ہے تمام ذندگی تک مختلف امراض سے بچا جاسکتا ہے

سوال : ماہواری(ماہانہ ایام) کے بارے میں تمام باتیں ماہواری کیا ہے؟

    لڑکیوں اور عورتوں کو ہر ماہ اُن کی بیضہ دانی سے ایک انڈہ خارج ہوتا ہے، جو نَل سے ہوتا ہُوا بچّہ دانی میں پہنچ جاتاہے۔ بیضہ دانی سے انڈے کے خارج ہونے سے پہلے، بچّہ دانی کی اندرونی سطح پر زائد خون اور عضلات کی تہہ بڑھنا شروع ہوجاتی ہے۔ اگر یہ انڈہ منی کے جرثومے سے بارآور ہوجاتا ہے تو یہ بچّہ دانی میں ٹھہر جاتا ہے اور جنین (fetus) بننے لگتا ہے۔ بیان کردہ زائد خون اور عضلات جنین کو صحت مند رکھنے اور اس کی افزائش میں کام آتے ہیں۔ لیکن زیادہ تر مواقع پر انڈہ بار آور ہوئے بغیر بچّہ دانی سے گزر رہاہوتا ہے۔ ایسی صورت میں زائد خون اور عضلات کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ فُرج کے راستے سے خارج ہوجاتے ہیں۔ یہ عمل ماہواری کہلاتا ہے۔ بعض لوگ اِسے ماہانہ ایام یا تاریخ بھی کہتے ہیں۔ ماہواری آنے سے لڑکیوں کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ بلوغت کا عمل جاری ہے اور یہ کہ بلوغت کے ہارمونز اپنا کام کر رہے ہیں۔  انڈہ بیضہ دانی سے کس طرح بچّہ دانی میں پہنچتا ہے۔ 

سوال :ماہواری۔ کسی لڑکی کو ماہواری آنے کی توقع کب ہو سکتی ہے اور یہ کب تک جاری رہتی ہے؟

    9سے 16سال کی عمر کے درمیان کسی بھی وقت ماہواری جاری ہو سکتی ہے، تاہم اپنی سہیلیوں سے موازنہ نہیں کیجئے کیوں کہ بعض کو ماہواری جلد آسکتی ہے اور بعض کو دیر سے۔ ہر لڑکی منفرد ہوتی ہے اور اس کا اپنا جسمانی نظام ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ اس بات سے فکر مند ہیں کہ آپ کی ماہواری ابھی تک شروع نہیں ہوئی تو ہمارے پینل کے ماہرین سے رابطہ کیجئے اور 24 گھنٹوں کے اندر جواب حاصل کیجئے۔ ماہواری کا دورانیہ عام طور پر 2سے7دِن تک جاری رہتا ہے۔

سوال : ماہواری کا دورانیہ کیا ہوتا ہے اور میں اِس کا حساب اپنے لئے کس طرح لگا سکتی ہُوں؟

    ماہواری کے ایام کے درمیان وقفے کو ماہواری کا دورانیہ کہا جاتا ہے۔ لہٰذا ماہواری کے دورانئے کا حساب آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔ ایک ماہواری سے دُوسری ماہواری آنے تک کے دِنوں کا شُمار کیجئے۔ بعض کا دورانیہ 28دِن، 24دِن، 30دِن یا 35دِن بھی ہو سکتا ہے ۔ ماہواری کے دورانئے کا مختصر جائزہ ماہواری سے پہلے کی علامات کا مجموعہ (PMS) کیا ہوتا ہے؟

    لڑکیوں میں ماہواری شروع ہونے سے ایک یا دَو ہفتے پہلے بعض علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسی چند علامات ذیل میں درج ہیں: •مروڑ۔ •پھنسیاںیا دانے۔ •سَر درد۔ •کسی چیز کی شدید خواہش ہونا۔ •مزاج میں تبدیلیاں۔ •وزن میں اِضافہ ۔ •چھاتیوں میں دُکھن۔ •تھکن۔ •کھانے کی کسی چیز کی شدید خواہش ہونا۔ •تناؤ محسوس ہونا۔ بعض لڑکیوں میں یہ علامات ہلکی ہوتی ہیں جب کہ بعض کے لئے یہ علامات زیادہ شِدّت کے ساتھ ظاہر ہوتی ہیں۔ ہر صورت میں یہ بات یاد رکھئے کہ یہ ایک قدرتی عمل ہے اور درد ختم کرنے والی دوا سے فائدہ ہوسکتا ہے۔ اگر اِن علامات کی شِدّت بہت زیادہ ہو یا یہ علامات ماہواری شروع ہونے کے بعد بھی جاری رہیں تو ہمارے پینل کے ماہرین کو ای میل کے ذریعے لکھئے اور 12گھنٹوں کے اندر جواب حاصل کیجئے۔

سوال : ماہواری کے دِنوں میں درد کیوں ہوتا ہے؟

    ماہواری کے دِنوں میں جسم کے ہارمونز میں تبدیلی آتی ہے۔بعض لڑکیوں یا خواتین کے جسم میں Prostaglandin نامی ہارمون زیادہ مقدار میں بنتا ہے جس کی وجہ سے بچّہ دانی کے عضلات میں مروڑ اور درد پیدا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں درد ختم کرنے والی کوئی ہلکی دوا لی جا سکتی ہے، یا گرم پانی کی بوتل سے پیٹ کی سکائی کی جاسکتی ہے یا گرم پانی سے نہایا جا سکتا ہے۔ ایسٹروجین ایک اور زنانہ ہارمون ہے جس سے مجموعی طور پر، خواتین کو تسکین اور بہتری محسوس ہوتی ہے۔ ماہواری شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے جسم میں ایسٹروجین کی مقدار کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ ۔ ۔ اِس وجہ سے،ماہواری کے ساتھ، بعض خواتین کے مزاج میں تبدیلی آتی ہے۔

 ماہواری سے پہلے کی علامات 

    ماہواری سے پہلے کی علامات کی دیکھ بھال درجِ ذیل خود احتیاطی تدابیر کے ذریعے کی جاسکتی ہے: اپنی غذا تبدیل کیجئے: •روزانہ تھوڑا تھوڑا کھاناتین سے زائد وقتوں میں کھائیے تا کہ پیٹ پھولنے اور زیادہ بھر جانے کا احساس نہ ہو۔ •نمک اور نمکین کھانوں کی مقدار کم کر دیجئے تا کہ پیٹ نہ پُھولے اور جسم میں رطوبتیں جمع نہ ہوں۔ •مرکّب کاربو ہائیڈریٹ والی غذائیں کھائیے مثلأٔ پھل، سبزیاں اور سالم اناج وغیرہ۔ •زیادہ کیلشیم والی غذائیں استعمال کیجئے۔ اگر ڈیری کی چیزیں ہضم نہ ہوں یا آپ کی غذامیں کیلشیم کی مناسب مقدار موجود نہ ہو تو آپ کو روزانہ کیلشیم سپلیمینٹ لینے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ •کیفین اورالکحل والے مشروبات سے گریز کیجئے۔ •وٹامن B6 لیجئے۔ یہ وٹامن سالم اناج، کیلے، گوشت اور مچھلی میں پایا جاتا ہے۔ اِس وٹامن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جسم میں رُکی ہوئی رطوبات (جن کی وجہ سے اکثر اوقات چھاتیوں میں دُکھن ہوتی ہے) کو خارج کرتا ہے۔ یہ وٹامن ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔ ورزش کو اپنا معمول بنائیے ہفتے کے اکثر دِنوں میں کم از کم 30 منٹ تک تیز چال کیجئے،  یا کوئی اور جسمانی حرکت کی سرگرمی کیجئے۔ روزانہ ورزش کرنے سے صحت مجموعی طور پر بہتر ہو جاتی ہے اور تھکن اور ڈپریشن دُور ہوجاتا ہے۔ تناؤ میں کمی •خوب نیند کیجئے۔ •یوگا آزمائیے یاسکون حاصل کرنے اور تناؤ ختم کرنے کے لئے، مساج کروائیے ۔ چند ماہ تک اپنی علامات کا ریکارڈ رکھئے علامات کا ریکارڈ رکھنے سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ علامات شروع کرنے والے عوامل کیا ہیں اور علامات ظاہر ہونے کا وقت کیا ہوتا ہے۔ اِس طرح آپ اپنے معالج سے اپنے مسائل کے بارے میں بات کر سکیں گی تا کہ وہ اِن علامات کو کم کرنے کے لئے آپ کو مناسب تدابیر بتا سکے۔

 ماہواری سے پہلے کی علامات کے بارے میں غلط فہمیاں اورحقائق

 غلط فہمی: ماہواری کے دوران ہمیشہ آرام کرنا چاہئے اور کبھی ورزش نہیں کرنا چاہئے۔ 

حقیقت: جس بات سے آپ کو آرام محسوس ہو وہ کیجئے، لیکن ورزش کرنے سے نہ گھبرائیے کیوں کہ اِس سے ماہواری کے بہاؤپر فرق نہیں پڑتا ہے، بلکہ ورزش کرنے سے عضلات میں آکسیجن زیادہ مقدار میں پہنچتی ہے اور درد میں کمی آجاتی ہے۔ 

 غلط فہمی: ماہواری کا خون، ‘‘گندہ’’ خون ہوتا ہے۔ 

حقیقت: ماہواری کا خون درحقیقت بچّہ دانی کی اندرونی دیواروں کے عضلات کا بہاؤ ہوتا ہے تا کہ نئے عضلات بن سکیں، لہٰذااِس میں ‘‘گندہ’’ ہونے کی کوئی بات نہیںہے۔ 

غلط فہمی: انڈے، مُرغی، بکرے کا گوشت اور خشک میوہ نہیں کھانا چاہئے کیوں کہ یہ ‘گرم’ ہوتے ہیں اور اِن کی وجہ سے ماہواری جلدشروع ہو سکتی ہے۔ حقیقت: بشمول مندرجہ بالاغذاؤں کے آپ کو ہر قِسم کی غذا لینا چاہئے۔ اِس کے علاوہ موسم کی سبزیاں اور پھل بھی کھانا چاہئیں۔ 

غلط فہمی: ماہواری کے دِنوں میں بہت خون ضائع ہوتا ہے۔ 

حقیقت: اِس کی مقدار زیادہ محسوس ہو سکتی ہے لیکن نظر آنے والی مقدار سے اِس کی حقیقی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ Visit http://sayhat.net Call Us : 0300-6397500 Pakistan

    مردوں کے امراض • نر کا تولیدی نظامMale reproductive system • خصیے (Testis) 

اسے عام طور پر فوطہ ، ٹٹا، اور خصیہ کہا جاتا ہے. یہ دو چھوٹی بیضوی شکل کی منی پیدا کرنے والی سفید گلٹیاں ہیں. ہر ایک خصیہ پر چھ غلاف ہوتے ہیں. ہر ایک خصیہ جوانی میں ڈیڑھ انچ لمبا، ایک انچ چوڑا اور سوا انچ موٹا اور اس کا وزن تقریباً نصف چھٹانک ہوتا ہے. بایاں خصیہ نسبتاً بڑا ہوتا ہے. ان کی اندرونی رطوبت مرد میںہارمونز پیدا کرتی ہے اور سیدھی خون میں شامل ہوتی ہے. بیرونی رطوبت میں منی ہوتی ہے جومنوی ڈوری (نالیوں )کے ذریعے جاکر اوپر جمع ہوتی رہتی ہے. مرد کے انزال کے وقت مثانہ کا منہ بند ہوجاتا ہے تاکہ منی پیشاب سے متاثر نہ ہو۔ • ایپی ڈائی ڈیمس (Epididymis) خصیوں کی خلفی سطح سے ملحق جسم، یہ ٹیوبولز پر مشتمل ہوتا جس کے ذریعے کرم منی (Spermatozoa)خصیوں سے حبل المنی تک منتقل ہوتے ہیں اور یہ شکل میں مستطیل نما ہوتا ہے۔ • حبل المنی (Vasa defrensia)خصیے کی اخراجی نالی ، ان کی تعداد دو ہوتی ہے. ہر نالی تقریباً دو فٹ لمبی ہوتی ہے. خصیوں میں منی پیدا ہوکر ان نالیوں کے ذریعے کیسۂ منی میں میں جا کر جمع ہوجاتی ہے۔ • اسکروٹم (Scrotum) نر میں یہ تھیلی پائی جاتی ہے اور اس کو صفن کہتے ہیں. اس کے اندر نر کے دونوں خصیے ہوتے ہیں۔ • کیسۂ منی (Seminal vesicles) یہ دو ٹیوبولر غدود ہیں جو مرد کے مثانہ کے پیچھے ہوتے ہیں. اس کی قنات حبل المنی سے ملتی ہیں اور انزالی قنات بناتی ہیں. کیسۂ منی کا سیال، منوی سیال کا ایک خاص جزو ترکیبی ہے۔ • غدۂ قدامیہ (Prostate gland)مرد میں مثانہ کی گردن اور پیشابی راستے کو چاروں طرف سے گھیرنے والا، تین لختے والا ایک غدودجو قناتوں کے ذریعے پیشابی راستے کے پروسٹیٹ والے حصے میں کھلتا ہے. اس سے ایک پتلا اور ہلکا الکلائن سیال ریزش کرتا ہے جس سے منی کا ایک حصہ بنتا ہے۔ • منوی ڈوری (Spermatic cord) ایک ڈوری جو بطنی پیغولی حلقے کو خصیوں سے جوڑتی ہے اور حبل المنی، خونی رگوں، لمفی رگوں اور اعصاب سے ملکر بنتی ہے جو خصیوں اور ایپی ڈائی ڈیمس کی تکمیل کرتی ہے۔ • قضیب (Penis)اعضائے تناسل میں قضیب کو خاص اہمیت حاصل ہے. یہ وہ مخصوص عضو ہے جس کے ذریعے مرد کا مادۂ تولید عورت کی بچہ دانی تک پہنچتا ہے. اس کی بناوٹ میں شرائین، وریدیں، اعصاب، جھلیاں، جسم اسفنجی اور نالی شامل ہیں۔ • احتلامNocturnal emission • تشخیص:بچپن کی نا زیبا حرکتوں کے سبب اکثر یہ مرض پیدا ہوجاتا ہے. رات کے خواب میں عورت کا دیدار ہوکر انزال ہوجاتا ہے. کبھی کبھی بغیر خواب دیکھے ہی احتلام ہوجاتا ہے، جسمانی کمزوری، سستی، پیشاب کا سوزش کے ساتھ آنا، کمر درد، برے خیال، کافی عمر تک کنوارا رہنا، فحش ناولیں وغیرہ پڑھنا، عورتوں کے درمیان زیادہ رہنا، ناچ، گانے اور گندی فلمیں دیکھنا، کھٹائی مرچ مسالہ کثرت سے استعمال کرنا، دن میں سونا، رات کو کافی دیر تک جاگنا، سوتے وقت زیادہ پانی پینا، سوتے وقت گرم گرم دودھ پینا اور پیتے ہی سوجانا. اگر مہینے میں ایک دو بار احتلام ہوجائے تو کوئی مرض نہیں ہے۔ • • ہدایات و تدابیر: (١)سوتے وقت مریض زیادہ پانی نہ پیئے۔ • (٢)زیادہ گوشت، مرچ ، مسالہ، چای کافی اور منشیات سے پرہیز کرے۔ • پیشاب کر کے سویا کرے۔ • برے خیالات و افکار سے پرہیز کرے۔ • جریانSpermatorrhoea • تشخیص: جوانوں میں یہ مرض آج کل بہت زیادہ ہے. مشت زنی اس کا اہم سبب ہے. پاخانہ کرتے وقت زور لگانا، قبض سے پاخانہ آنے کی وجہ سے پیشاب کے ساتھ پہلے یا بعد میں منی خارج ہوجاتا ہے، مرض بڑھ جانے پر معمولی رگڑ، سائیکل اور گھوڑے کی سواری اور عورت کا خیال کرتے ہی انزال ہوجاتا ہے، کمر درد، سستی، جسمانی کمزوری، کام کرنے کو دل نہ چاہنا وغیرہ اس مرض کی اہم علامات ہیں۔ • (١) اس مرض میں کثرت احتلام کی طرح علاج کیا جائے. جب احتلام اور جریان کی بیماری دور ہوجائے تو منی کو گاڑھا کرنے ۔ • سرعت انزالPremature ejaculation • تشخیص: یہ بہت ہی مایوس کن مرض ہے. جب مرد اپنی بیوی سے مباشرت کرنا چاہتا ہے تو جماع کرنے سے پہلے یا جماع کرتے ہی فوراً انزال ہوجاتا ہے، مرض زیادہ بڑھ جانے پر عورت کے پاس جاتے ہی انزال منی ہو کر قضیب ڈھیلا ہوجا تا ہے اور مرد کو عورت کے سامنے شرمندہ ہونا پڑتا ہے، عورت کی خواہش پوری نہیں ہو پاتی ہے اس لئے وہ شوہر سے نفرت کرنے لگتی ہے۔ • اسباب: یہ مرض بچپن کی بری عادتوں کے سبب یا غیر مناسب اور غیر طبعی جنسی افعال کی انجام دہی سے پیدا ہوتا ہے. جریان اور کثرت احتلام کے اسباب، منی کا پتلا ہوجانا، منی کی زیادتی، زکاوت حس اور سوزاک وغیرہ ہیں۔یہ سب امراض قابل علاج ہیں ہمارا رابطہ نمبر 03006397500 ہے 

    مذید معلومات حاصل کرنے کے لئے یہ ویب سائٹ دیکھئے 

    http://sayhat.net

    Copyright @ 2013 www.sayhat.net urdu sex tips & men & women sex problem tips. All Rights Reserved 

No comments:

Post a Comment